اثاناسیا ( طب یونانی حصہ اول)


اثاناسیا (Asanasia)



تعریف (Definition)
اثاناسیا (Euthanasia) ایک ایسا عمل ہے جس میں ایک شخص کی زندگی کو درد یا تکلیف سے نجات دلانے کے لیے جان بوجھ کر ختم کر دیا جاتا ہے، خاص طور پر جب وہ کسی لاعلاج بیماری یا حالت میں مبتلا ہو۔ یہ عمل عام طور پر طبی اہلکاروں کی نگرانی میں ہوتا ہے۔

وجہ تسمیہ (Etymology)
اثاناسیا کا لفظ یونانی زبان سے ماخوذ ہے
"Eu" کا مطلب ہے "اچھا" یا "بہتر"۔
"Thanatos" کا مطلب ہے "موت"۔ اس طرح، اثاناسیا کا لغوی معنی "اچھی موت" یا "آسان موت" ہے۔
نام کا مؤجد (Originator of the Term)
یہ اصطلاح پہلی بار 17ویں صدی میں انگریز فلسفی فرانسس بیکن (Francis Bacon) نے اپنی کتاب میں استعمال کی تھی، جہاں انہوں نے اسے "آسان، پرسکون اور درد سے پاک موت" کے معنوں میں بیان کیا تھا۔تاریخ (History)
اثاناسیا کا تصور قدیم یونان اور روم میں بھی پایا جاتا تھا، جہاں بعض حالات میں موت کو تکلیف سے نجات کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔ تاہم، جدید دور میں 20ویں صدی کے اوائل میں اس پر دوبارہ بحث شروع ہوئی۔ 1930 کی دہائی میں نازی جرمنی نے اپنے "Action T4" پروگرام کے تحت معذور افراد کو مارنے کے لیے اثاناسیا کا غلط استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے یہ اصطلاح بدنام ہوئی۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد اثاناسیا پر شدید اخلاقی قانونی اور طبی بحثیں شروع ہوئیں۔ 1990 کی دہائی کے بعد سے کچھ ممالک نے محدود حالات میں اس کی قانونی اجازت دی ہے۔ جیسے کہ نیدرلینڈز۔ بیلجیئم۔ کینیڈا۔ کولمبیا۔ اور نیوزی لینڈ۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی چند ریاستوں میں بھی "معاون خودکشی" (physician-assisted suicide) کو قانونی حیثیت حاصل ہے۔مطلب (Meaning)
اثاناسیا کا مطلب ہے ایک ایسی موت جو پرسکون ہو، درد سے پاک ہو اور وقار کے ساتھ ہو۔ یہ اس وقت کی جاتی ہے جب کسی شخص کی بیماری لاعلاج ہو اور وہ شدید جسمانی یا ذہنی اذیت میں ہو۔ اس کا مقصد مریض کو مزید تکالیف سے بچانا ہوتا ہے۔ یہ عمل عام طور پر مریض کی اپنی رضامندی یا اس کے قانونی نمائندوں کی رضامندی سے کیا جاتا ہے۔
فوائد (Potential Benefits - from a proponent's view)
اثاناسیا کے حامیوں کے نزدیک اس کے درج ذیل ممکنہ فوائد ہو سکتے ہیں۔
تکلیف سے نجات: لاعلاج بیماریوں میں مبتلا افراد کو شدید جسمانی اور ذہنی تکلیف سے نجات دلانا۔
وقار: مریض کو اپنی زندگی کا اختتام وقار اور اپنی مرضی کے مطابق کرنے کی اجازت دینا۔
خودمختاری: مریض کو اپنی زندگی کے آخری لمحات کے بارے میں فیصلے کرنے کا حق دینا۔
طبی وسائل کا بہتر استعمال: بعض اوقات جب علاج سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا تو طبی وسائل کو زیادہ ضرورت مند مریضوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔طب یونانی میں اصطلاح 
اثاناسیا ایک یونای زبان کا لفط ہے، اس کے دو معنی بیاب کئے جاتے ہیں، مرض سے نجات دلانے والا دوسرا بھیڑیئے کا جگر اس دوا میں بھیڑیئے کا جگر اور بکری کا سینگ بطور جزو آعظم استعمال ہوتے ہیں اس لئے اسے اثاناسیا اور دواءالذئب اور دواءالماغر کہا جاتا ہے اس کی دو اقسام ہیں صغیر اور کبیر

جدید ریسرچ 
میں سمجھ سکتا ہوں کہ آپ اثاناسیا کے بارے میں ایک مختلف نقطہ نظر پیش کر رہے ہیں، خاص طور پر اس کے جزوی اجزاء کے حوالے سے جس میں آپ نے "بھیڑیے کا جگر" اور "بکری کا سینگ" کا ذکر کیا۔
تاہم میں آپ کو یہ واضح کرنا چاہوں گا کہ "اثاناسیا" (Euthanasia) ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ طبی اور اخلاقی اصطلاح ہے جس کا تعلق آسان موت یا تکلیف سے نجات دلانے کے لیے زندگی کے خاتمے سے ہے۔ اس کا ماخذ یونانی زبان کے الفاظ "Eu" (اچھا) اور "Thanatos" (موت) سے ہے، جس کا مطلب "اچھی موت" ہے۔ اس اصطلاح کا کسی دوا، اس کے اجزاء، یا کسی جڑی بوٹیوں کے مرکب سے کوئی تعلق نہیں ہے جس میں بھیڑیے کا جگر یا بکری کا سینگ شامل ہو۔
آپ جس چیز کا ذکر کر رہے ہیں، جس میں بھیڑیے کا جگر اور بکری کا سینگ بطور اجزاء استعمال ہوتے ہیں اور جسے "دواءالذئب" یا "دواءالماغر" کہا جاتا ہے، وہ غالباً قدیم طب یا یونانی طب کے کسی خاص مرکب سے متعلق ہے۔ یہ ممکن ہے کہ کچھ روایتی طبی نظاموں میں ایسے اجزاء استعمال ہوتے ہوں اور ان کے لیے مخصوص نام بھی ہوں، لیکن یہ اصطلاح "اثاناسیا" کے جدید اور عالمی معنی سے بالکل مختلف ہے۔

خلاصہ (Summary)
اثاناسیا (Euthanasia): یہ ایک طبی اور اخلاقی تصور ہے جس کا مطلب ہے شدید تکلیف میں مبتلا شخص کی زندگی کو درد سے نجات دلانے کے لیے ختم کرنا۔ اس کا لغوی معنی "اچھی موت" ہے۔
دواءالذئب (Dawa-ul-Dhaib) اور دواءالماغر (Dawa-ul-Maghir): یہ نام بظاہر کسی روایتی یا یونانی دوا کے مرکب کے لیے استعمال ہوتے ہیں جس میں ممکنہ طور پر بھیڑیے کا جگر یا بکری کا سینگ جیسے اجزاء شامل ہوں۔ ان کا تعلق "اثاناسیا" (Euthanasia) کی اصطلاح کے ساتھ نہیں ہے جیسا کہ یہ عالمی سطح پر سمجھی جاتی ہے۔
اگر آپ "دواءالذئب" یا "دواءالماغر" کے بارے میں مزید معلومات چاہتے ہیں، تو میں اس پر تحقیق کر کے آپ کو تفصیلات فراہم کر سکتا ہوں۔

حکیم غلام یٰسین آرائیں ۔ شنگرف ہر بل ایکس داواخانہ 

Post a Comment

0 Comments