کونکربیری ۔ کروندا ۔ Conkerberry

کونکربیری  ۔     کروندا۔Conkerberry

کونکربیری جسے مقامی طور پر کروندا بھی کہا جاتا ہے۔ ایک کانٹے دار جھاڑی ہے جو اپنے لذیذ اور غذائیت سے بھرپور پھلوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ پودا گرم اور خشک آب و ہوا میں پھلتا پھولتا ہے اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی حصوں میں پایا جاتا ہے۔

کونکربیری  ۔     کروندا۔Conkerberry

پہچان

کونکربیری ایک گھنی کانٹے دار جھاڑی ہوتی ہے جو عام طور پر 2 سے 5 میٹر اونچی ہوتی ہے۔ اس کے پتے چمکدار سبز  بیضوی اور گہرے ہوتے ہیں۔ اس پر چھوٹے  سفید ستارے نما پھول لگتے ہیں جو خوشبودار ہوتے ہیں۔ پھل گول یا بیضوی شکل کے ہوتے ہیں اور پکنے پر گہرے ارغوانی یا سیاہ رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ ان پھلوں میں دودھیا رس ہوتا ہے جو پکنے پر غائب ہو جاتا ہے۔ پودے پر تیز اور مضبوط کانٹے ہوتے ہیں جو اسے چرنے والے جانوروں سے بچاتے ہیں۔

مختلف نام

کونکربیری کو مختلف زبانوں میں کئی ناموں سے جانا جاتا ہے

  • اردو/ہندی: کروندا۔ کرمرد
  • انگریزی: Conker berry, Bush Plum, Karanda, Carissa
  • پشتو: گرانڈہ
  • سندھی: کرندی
  • عربی: کروندا
  • سائنسی نام: Carissa spinarum / Carissa congesta / Carissa carandas
  • غذائیت سے بھرپور: وٹامن سی، آئرن، اور دیگر معدنیات سے مالا مال۔
  • ہاضمے کے لیے مفید: فائبر کی موجودگی ہاضمے کو بہتر بناتی ہے۔
  • اینٹی آکسیڈنٹ: جسم کو فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتا ہے۔
  • قوت مدافعت بڑھاتا ہے: وٹامن سی کی وجہ سے۔
  • خون کی کمی دور کرتا ہے: آئرن کی وافر مقدار کی وجہ سے۔
  • دل کی صحت: روایتی طور پر دل کے امراض میں مفید سمجھا جاتا ہے۔
  • ذیابیطس: خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار۔
  • کچے پھل زہریلے: کچے پھل میں ایک دودھیا مادہ ہوتا ہے جو زہریلا ہو سکتا ہے اور معدے میں تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ انہیں پکائے بغیر نہیں کھانا چاہیے۔
  • حاملہ خواتین: حاملہ خواتین کو اس کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
  • زیادہ مقدار: کسی بھی چیز کی زیادہ مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
  • پھلوں کا عرق/شربت: بخار، اسہال اور خون کی کمی کے لیے۔
  • جڑوں کا سفوف/قہوہ: دل کے امراض، بخار اور پیٹ کے کیڑوں کے لیے۔
  • پتوں کا لیپ: جلد کی سوزش اور زخموں کے لیے۔
  • چھال کا عرق: بخار اور ہاضمے کے مسائل کے لیے۔
کونکربیری میں پائے جانے والے اجزاء صغیرہ (Trace Elements)
  • آئرن (Iron): یہ کونکربیری میں پائے جانے والے اہم اجزاء صغیرہ میں سے ایک ہے۔ آئرن خون کے سرخ خلیات (red blood cells) کی تشکیل کے لیے ضروری ہے اور جسم میں آکسیجن کی نقل و حمل میں مدد کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کونکربیری کو خون کی کمی (anemia) کے علاج میں مفید سمجھا جاتا ہے۔
  • مینگنیز (Manganese): یہ ایک ایسا عنصر ہے جو ہڈیوں کی صحت، میٹابولزم، اور اینٹی آکسیڈنٹ دفاعی نظام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
  • زنک (Zinc): زنک قوت مدافعت کو مضبوط بنانے، زخموں کو بھرنے، اور خلیات کی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ یہ جلد کی صحت اور بالوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
  • کاپر (Copper): کاپر آئرن کے جذب اور استعمال میں مدد کرتا ہے، اور جسم میں توانائی کی پیداوار کے لیے اہم ہے۔ یہ ہڈیوں، کنیکٹیو ٹشوز، اور اعصابی نظام کی صحت کو بھی برقرار رکھتا ہے۔
  • کرومیم (Chromium): کچھ تحقیقات میں کرومیم کی موجودگی بھی پائی گئی ہے، جو بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
  • نکل (Nickel): یہ بہت کم مقدار میں پایا جاتا ہے اور اس کے حیوانی کردار پر مزید تحقیق جاری ہے۔
  • انفرادی مرکبات کی شناخت: پودے میں موجود مخصوص کیمیائی مرکبات کو الگ کیا جائے جو کسی خاص طبی اثر کے ذمہ دار ہیں۔
  • عمل کا طریقہ کار: یہ سمجھا جائے کہ یہ مرکبات جسم میں کس طرح کام کرتے ہیں۔
  • کلینیکل ٹرائلز: ان مرکبات کی حفاظت اور افادیت کو انسانوں پر جانچا جائے۔

اس کے کھانے کے فوائد اور نقصانات، مقدار خوراک ایک دفعہ میں

فوائد:

نقصانات:

مقدار خوراک ایک دفعہ میں:

پکے ہوئے پھل عام طور پر ایک وقت میں 100 سے 200 گرام تک کھائے جا سکتے ہیں۔ اگر ادویاتی مقصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں تو کسی ماہر یا ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں۔

اس سے بنائی جانے والی ادویات

کونکربیری سے مختلف روایتی ادویات بنائی جاتی ہیں:

جدید فارماکولوجی میں بھی اس پر تحقیق جاری ہے تاکہ اس کے اجزاء سے نئی ادویات تیار کی جا سکیں۔

کونکربیری، جسے عام طور پر "کروندا" کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو مختلف طبی فوائد کا حامل ہے۔ اس کی غذائی قدر میں اجزاء صغیرہ (trace elements) کا اہم کردار ہوتا ہے، جو اگرچہ بہت کم مقدار میں پائے جاتے ہیں لیکن جسم کے مختلف افعال کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔

کونکربیری کے مختلف حصوں، خاص طور پر پھلوں میں، درج ذیل اجزاء صغیرہ کی موجودگی تحقیق کے ذریعے ثابت ہوئی ہے:

اجزاء صغیرہ کی اہمیت:

یہ اجزاء صغیرہ جسم میں انزائمز کے افعال کو بہتر بناتے ہیں، جو میٹابولک عمل، ہارمون کی پیداوار، اور خلیاتی توانائی کی پیدائش جیسے اہم کاموں کے لیے ضروری ہیں۔ ان کی کمی صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔

نوٹ: کونکربیری کے پھلوں اور پودے کے دیگر حصوں میں ان اجزاء صغیرہ کی مقدار مٹی کی ساخت، آب و ہوا، اور پودے کی قسم پر منحصر ہو سکتی ہے۔ مزید برآں، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اگرچہ کونکربیری کے فوائد بے شمار ہیں، لیکن کسی بھی طبی مقصد کے لیے اس کے استعمال سے پہلے ہمیشہ کسی ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

Carissa spin arum (کونکربیری / کروندا) کا ایلوپیتھک ادویات میں براہ راست استعمال:

ایلوپیتھک ادویات وہ ہیں جو جدید سائنسی تحقیق اور کلینیکل ٹرائلز پر مبنی ہوتی ہیں، جن میں عام طور پر کسی ایک فعال کیمیائی مرکب (synthetic chemical compound) کو دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ Carissa spinarum (کونکربیری) کو براہ راست کسی موجودہ ایلوپیتھک دوا کے اہم فعال جزو (active pharmaceutical ingredient) کے طور پر استعمال نہیں کیا جاتا۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کونکربیری میں بہت سے حیاتیاتی طور پر فعال مرکبات (bioactive compounds) پائے جاتے ہیں جیسے کہ گلاوکوگلائکوسائیڈز (cardiac glycosides)، لگنانز (lignans)، کُومارنز (coumarins)، فینولکس (phenolics) اور فلیوونائڈز (flavonoids)۔ ان مرکبات میں اینٹی آکسیڈینٹ، اینٹی مائیکروبیل، اینٹی انفلامیٹری، اینٹی ڈائبیٹک، اور ہیپاٹوپروٹیکٹیو جیسی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

جدید طب میں استعمال کی تحقیق اور ممکنہ مستقبل:

اگرچہ کونکربیری براہ راست ایلوپیتھک ادویات میں شامل نہیں ہے، لیکن اس کے اخراجات (extracts) اور اس میں پائے جانے والے فعال مرکبات (active compounds) پر جدید فارماکولوجیکل تحقیق جاری ہے۔ یہ تحقیق ان پودوں کے اجزاء کو نئی ادویات کی دریافت اور تیاری کے لیے ایک ممکنہ ذریعہ کے طور پر دیکھتی ہے۔ اس تحقیق کا مقصد یہ ہے کہ:

اگر یہ مرکبات کلینیکل ٹرائلز میں کامیاب ہوتے ہیں، تو مستقبل میں ممکن ہے کہ ان پر مبنی نئی ایلوپیتھک ادویات تیار کی جائیں۔ فی الحال، کونکربیری کو زیادہ تر روایتی ادویاتی نظام (traditional medicinal systems) جیسے کہ آیورویدک، یونانی، اور لوکل طب میں استعمال کیا جاتا ہے

 حکیم غلام یٰسین ارائیں    شنگرف ہر بل ایکس  کہروڑ پکا 

 


Post a Comment

0 Comments