آواز کی ہڈیوں کا فالج
(Vocal Cord Paralysis)
آواز کی ہڈیوں کا فالج ایک ایسی حالت ہے جب آواز کی ہڈیوں کو کنٹرول کرنے والے پٹھوں کو حرکت دینے والے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہ نقصان آواز کی ہڈیوں کی نقل و حرکت میں خرابی یا مکمل ناکامی کا باعث بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مختلف علامات ظاہر ہو
سکتی ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں
کھردری یا سانس لینے والی آواز: یہ سب سے عام علامات میں سے ایک ہے۔ آواز کی ہڈیاں صحیح طریقے سے بند نہ ہونے کی وجہ سے آواز کھردری یا سانس لینے والی لگتی ہے۔
نگلنے میں دشواری (Dysphagia): جب آواز کی ہڈیاں کھانے یا مائع کو سانس کی نالی میں جانے سے روکنے کے لیے ٹھیک طرح سے بند نہیں ہوتیں، تو خوراک یا پانی پھیپھڑوں میں داخل ہو سکتا ہے، جسے اسپائریشن (aspiration) کہتے ہیں۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے۔
سانس لینے میں دشواری (Dyspnea): اگر دونوں آواز کی ہڈیوں کو فالج ہو جائے (دو طرفہ فالج)، تو وہ بند حالت میں رہ سکتی ہیں، جس سے سانس لینے میں شدید دشواری ہو سکتی ہے۔ یہ ایک طبی ایمرجنسی ہے۔
آواز کی تھکاوٹ: فالج کے شکار افراد کی آواز آسانی سے تھک سکتی ہے، جس کی وجہ سے دیر تک بات کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
کمزور کھانسی: آواز کی ہڈیاں کھانسی کے اضطراب (cough reflex) میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ فالج کی صورت میں کھانسی کمزور ہو سکتی ہے، جو خوراک یا دیگر ذرات کو سانس کی نالی سے باہر نکالنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے۔
آواز کی پچ میں تبدیلیاں: آواز کی پچ کو مختلف کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے، جس سے گانے یا مختلف ٹون میں بات کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
آواز کے پروجیکشن کا نقصان: اونچی آواز میں یا شور والے ماحول میں بات کرنا مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ آواز کی ہڈیاں آواز کی مناسب پروجیکشن کے لیے ضروری طاقت پیدا نہیں کر پاتیں۔
گلے میں درد: کچھ معاملات میں، آواز کی ہڈیوں کے فالج کی وجہ سے گلے میں درد یا تکلیف کا احساس ہو سکتا ہے۔
صحت مند زندگی گزارنے کے لیے کچھ مفید مشورے
اگر آپ صحت مند رہنا چاہتے ہیں اور لمبی عمر جینا چاہتے ہیں تو ان باتوں پر عمل کریں۔
فوری ٹھنڈا پانی اور کولڈ ڈرنکس سے پرہیز: جب آپ گرمی سے آئیں تو فوراً ٹھنڈا برف والا پانی یا کولڈ ڈرنکس بالکل نہ پئیں۔ یہ آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور گلے کے ساتھ ساتھ دیگر اندرونی اعضاء پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
صبح سویرے اٹھنے کی عادت: فجر کی نماز کے بعد مارننگ واک کو اپنی عادت بنائیں۔ صبح کی تازہ ہوا اور ورزش آپ کے جسم اور دماغ دونوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
لمبے گہرے سانس لیں: کھلی جگہ پر مغرب کی سمت کھڑے ہو کر خوب لمبے اور گہرے سانس لیں۔ یہ پھیپھڑوں کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور جسم میں آکسیجن کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔
خوش مزاج رہیں: خوب ہنسیں، لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی ہنسی کسی کی دل آزاری کا باعث نہ بنے۔ خوش رہنا اور مثبت سوچ رکھنا ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔
یہی زندگی کا حسن اور صحت مند رہنے کا راز ہے۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور ایک خوشگوار زندگی گزاریں



0 Comments
Thanks for Visit