چاکسو فوائد اور استعمال

 چاکسو

چاکسو ایک قیمتی جڑی بوٹی ہے جو اپنی طبی خصوصیات کے باعث صدیوں سے استعمال ہو رہی ہے۔ خاص طور پر آنکھوں اور جلد کے امراض میں اس کے فوائد تسلیم شدہ ہیں۔ آئیے اس کے فوائدو استعمال اور دیگر اہم معلومات پر ایک نظر ڈالتے ہیں

چاکسو فوائد اور استعمال


چاکسو کے بنیادی فوائد:

چاکسو بنیادی طور پر اپنی طبی خصوصیات کی وجہ سے استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر:

  • آنکھوں کے امراض:
    • بینائی کی کمزوری
    • آنکھوں سے پانی بہنا
    • دھندلا نظر آنا
    • آشوب چشم
    • جالے وغیرہ میں مفید ہے۔
  • جلدی امراض:
    • داد اور دیگر جلدی بیماریوں کے علاج میں بیرونی طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

  • سوجن:
    • پتوں کو بیرونی طور پر سوجن کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
  • زخم:
    • بیجوں کی گری کو پیس کر لگانے سے زخم بھرنے میں مدد ملتی ہے۔

چاکسو سے بننے والی ادویات و مرکبات:

چاکسو براہ راست یا دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ ملا کر مختلف ادویات اور مرکبات میں استعمال ہوتا ہے۔ کچھ مثالیں:

  • آنکھوں کے امراض کی ادویات میں یہ ایک اہم جزو ہوتا ہے۔
  • جلدی امراض کے لیے مرہم اور لیپ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
  • روایتی طبی نسخوں میں دیگر اجزاء کے ساتھ ملا کر مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

موجودہ دور میں اس سے تیار کردہ مخصوص برانڈ نام کی ادویات کی معلومات کے لیے آپ کسی مستند طبی ادارے یا فارمیسی سے رجوع کر سکتے ہیں۔

چاکسو کے فوائد اور طریقہ استعمال:

فوائد: اوپر بیان کیے گئے امراض میں افادیت رکھتا ہے۔ یہ بینائی کو طاقت دیتا ہے، سوجن کم کرتا ہے، جلدی امراض میں آرام پہنچاتا ہے اور زخموں کو بھرنے میں مددگار ہے۔

طریقہ استعمال:

مقدار خوراک:

چاکسو کی مقدار خوراک طبی حالت اور استعمال کی غرض پر منحصر ہے۔

  • بیج: 3 سے 6 گرام تک روزانہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم کسی مستند طبیب یا شنگرف ہربل ایکس کے طبی ماہر کی ہدایت پر عمل کرنا ضروری ہے۔

مزاج:

گرم و خشک

نقصانات:

اگرچہ چاکسو کے بہت سے فوائد ہیں، لیکن اس کا بےجا استعمال یا زیادہ مقدار میں استعمال مضر ہو سکتا ہے۔

  • کچھ لوگوں میں یہ معدے میں خرابی پیدا کر سکتا ہے۔
  • حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
  • کسی بھی دوا کی طرح اس کا استعمال بھی طبیب کے مشورے سے کرنا بہتر ہے۔

چاکسو کا جانوروں میں استعمال:

chaksu

روایتی طور پر بعض جڑی بوٹیوں کو جانوروں کی صحت کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم چاکسو کا جانوروں میں استعمال عام نہیں ہے اور اس حوالے سے سائنسی تحقیق بھی محدود ہے۔ اگر آپ جانوروں کے لیے اس کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کسی مستند ویٹرنری ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

چاکسو میں پائے جانے والے اجزاء اور ان کے نام اور مقدار:

کیمیائی تجزیے کے مطابق چاکسو میں درج ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:

  • چاکسین (Chaksine)
  • آئیسوچاکسین (Isochaksine)

ان اجزاء کی صحیح مقدار مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے (مثلاً پودے کی عمر، نشوونما کا مرحلہ، ماحولیاتی حالات) اور اس کی قطعی مقدار بتانا بغیر تفصیلی سائنسی تجزیے کے ممکن نہیں ہے۔

محفوظ رکھنے کا دورانیہ:

چاکسو کے بیجوں کو اگر خشک اور ہوا بند برتن میں رکھا جائے تو یہ ایک طویل عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔ عام طور پر جڑی بوٹیوں اور بیجوں کو مناسب طریقے سے محفوظ کرنے پر 1 سے 2 سال تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تاثیر کم ہو سکتی ہے۔

چاکسو (Cassia absus) میں موجود مکمل اجزاء کی فہرست:

سائنسی تحقیق پر مبنی، چاکسو میں مختلف کیمیائی مرکبات شامل ہیں جن میں سے کچھ کی شناخت ہو چکی ہے:

1.     الکلائیڈز (Alkaloids):

o        چاکسین (Chaksine): یہ ایک اہم الکلائیڈ ہے۔

o        آیوچاکسین (Isochaksine): یہ دوسرا اہم الکلائیڈ ہے۔

2.     فلیونوئڈز (Flavonoids):

o        مختلف فلیونوئڈز موجود ہو سکتے ہیں، جن میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہوتی ہیں۔ ان کی مخصوص نوعیت اور مقدار پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

3.     سٹیرولز (Sterols):

o        پودوں میں پائے جانے والے مختلف سٹیرولز موجود ہو سکتے ہیں۔

4.     ٹیننز (Tannins):

o        ٹیننز بھی اس میں پائے جاتے ہیں جو کسیلی خصوصیات رکھتے ہیں۔

5.     فیٹی ایسڈز (Fatty Acids):

o        بیجوں میں کچھ مقدار میں فیٹی ایسڈز بھی موجود ہوتے ہیں۔

6.     دیگر نامیاتی مرکبات (Other Organic Compounds):

o        کچھ دیگر نامیاتی ایسڈز اور مرکبات بھی قلیل مقدار میں موجود ہو سکتے ہیں۔

مقدار: ان اجزاء کی صحیح مقدار مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جیسے کہ پودے کی نشوونما کا مرحلہ، ماحولیاتی حالات اور جغرافیائی محل وقوع۔ کسی مخصوص بیچ میں ان کی قطعی مقدار جاننے کے لیے تفصیلی کیمیائی تجزیہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

Post a Comment

0 Comments