بچے کا پیدائشی طور پر کسی عضو کے بغیر پیدا ہونا یا کسی عضو کا نامکمل ہونا
بچے کا پیدائشی طور پر کسی عضو کے بغیر پیدا ہونا یا کسی عضو کا نامکمل ہونا ایک ایسی صورتحال ہے
جسے congenital limb difference یا
congenital limb defect کہا جاتا ہے۔
کہہ سکتے ہیں۔
یہ حالت پیدائش کے وقت موجود ہوتی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ بچے کا کوئی بازو، ٹانگ، ہاتھ، پاؤں، انگلی یا انگوٹھا جزوی طور پر یا مکمل طور پر غائب ہے۔ بعض اوقات عضو مکمل طور پر موجود ہوتا ہے لیکن اس کی شکل یا ساخت نارمل نہیں ہوتی۔
وجوہات:
اکثر اوقات پیدائشی اعضائی نقص کی صحیح وجہ معلوم نہیں ہو پاتی۔ لیکن کچھ عوامل اس کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں
جینیاتی عوامل: بعض
جینیاتی تبدیلیاں یا سنڈروم اس حالت کا سبب بن سکتے ہیں۔
حمل کے دوران مسائل:
بچے کی نشوونما میں
رکاوٹ۔
ماں کا حمل کے دوران بعض کیمیکلزاور ادویات کا استعمال ۔ ان کیمیکلز میں کچھ ڈرنکس بھی شامل ہیں جو ہم روز مرہ استعمال کرتے ہیں ۔ حمل کے دوران تمباکو نوشی۔شراب نوشی۔ زہنی تکالیف۔ موبائل فون کا استعمال۔ خاص کر الٹی سیدھی گیمز کھیلنا اور ڈراؤنی فلمیں دیکھنا ۔
یہ
ایک ایسی حالت ہے جس میں ایم نیوٹک تھیلی (وہ جھلی جو رحم میں بچے کو گھیرے ہوئے
ہوتی ہے) میں موجود ریشے بچے کے اعضاء میں الجھ جاتے ہیں جس سے ان کی نشوونما
متاثر ہو سکتی ہے یا وہ کٹ سکتے ہیں۔
بیدا ہونے کے بعد بچے کے اعضاء کا کم یا ادھورا ہونا:
بچے کی پیدائش کے بعد اعضاء کا کم یا ادھورا ہونا ممکن نہیں ہے۔ پیدائشی اعضائی نقص حمل کے دوران نشوونما کے مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے اور پیدائش کے وقت ہی موجود ہوتا ہے۔ اگر پیدائش کے بعد کسی حادثے یا طبی حالت کی وجہ سے بچے کا کوئی عضو ضائع ہو جائے تو اسے پیدائشی نقص نہیں کہا جاتا۔
علاج:
پیدائشی اعضائی نقص کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے
لیکن مختلف مداخلتوں سے بچے کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے
مصنوعی اعضاء (Prosthetics): غائب یا نامکمل اعضاء
کی جگہ مصنوعی اعضاء لگائے جا سکتے ہیں تاکہ بچے کو حرکت کرنے اور روزمرہ کے کام
کرنے میں مدد ملے۔
آرتھوٹکس (Orthotics): یہ آلات موجودہ اعضاء
کی مدد اور سہارے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
سرجری: بعض صورتوں میں
سرجری کی مدد سے اعضاء کی شکل و صورت یا فعلیت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ مثال کے
طور پر جڑی ہوئی انگلیوں کو الگ کرنا۔
فزیوتھراپی اور پیشہ
ورانہ تھراپی (Physical and
Occupational Therapy): یہ تھراپیز بچے کو اپنی موجودہ صلاحیتوں کو استعمال کرنے اور
نئی مہارتیں سیکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
نفسیاتی اور سماجی مدد:
بچے اور ان کے خاندان کو اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے نفسیاتی اور سماجی مدد فراہم
کرنا بہت ضروری ہے۔
بچے کی پیدائش پر اگر
اعضاء کم یا ادھورے ہوں تو فوری طور پر طبی ماہرین کی رائے لینا ضروری ہے تاکہ بچے
کی حالت کا اندازہ لگایا جا سکے اور مناسب علاج اور معاونت فراہم کی جا سکے۔ بچوں
کے آرتھوپیڈک سرجن، بحالی کے ماہرین اور دیگر متعلقہ طبی پیشہ ور اس صورتحال میں
اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


0 Comments
Thanks for Visit