شنگرف
معنی : ا سکا مطلب نیک ہے۔ جنس نر ہے۔ اور حلال ہے۔
تعریف: شنگرف فارسی زناب کا لفظ ہے۔اس کو شنجرف بھی کہتے ہیں۔اور معرب ہے۔کیمیا گروں کی زبان میں اسے لینگر،اینگر،خون اور فرنگ کہتے ہیں۔
اسے لینگر،اینگر،خون اور فرنگ کہتے ہیں۔
اقسام : شنگرف کی دو اقسام ہوتی ہیں۔ ایک معدنی اور ایک مصنوئی ۔ معدنی شنگرف کو شنگرف کاٹھا کہتے ہیں اور مصنو عی شنگرف کو شنگرف رومی کہتے ہیں۔کاٹھا شنگرف سخت ہوتا ہے
اور رومی شنگراف بھر بھرا اور نرم ہوتا ہے۔مصنوعی شنگرف کو پارہ، گندھک اور ہڑتال سے بنایا جاتا ہے۔
رومی شنگرف میں پارہ نصف جز و،گندھک آٹھ جز و اور ہڑتال سرخ پانچ جزو ہوتا ہے۔
ہندی شنگرف میں پارہ اور گندھک نصف نصف ہوتی ہے اور ہڑتال اس میں شامل نہیں کی جاتی ۔
مصری شنگرف میں پارہ سات جزو اور گندھک دو جزو ہوتی ہے۔ اس مین بھی ہڑتال شامل نہیں ہوتی ۔
سنیاسیوں اور ماہر طبیبوں نے اس کی تین اقسام مقرر کی ہوئی ہیں یہ اقسام انہوں نے اپنے مشترکہ تجربات سے مقرر کی ہیں ۔اور یہ معدنی کی اقسام ہیں۔
نمبر 1 ۔چیر مار، نمبر 2 ۔شکتنڈک ، نمبر 3۔ ہنس پاؤ۔ہنس پاؤ بہت لال ہوتی ہے۔اور چٹکی سے اس کی قلمیں ٹوٹ جاتی ہیں۔اور ہی قسم ادویات کے لئے بہترین ہوتی ہے۔
مختلف زبانوں میں نام: عربی : زنجفر گجراتی : سنگرف مرہٹی : ہنگول بنگالی : ہنگ انگریزی : سینابار
ماہیت : گہرے سرخ رنگ کے وزنی چمک دار قطعات ہیں۔جو کہ معدنی اور مصنوعی ( پارہ اور گندھک سے مرکب) ہوتے ہیں ۔
مزاج : گرم و خشک بدرجہ دوم ذائقہ : بد مزہ
افعال : قابض و مجفف .محلل.مقوی باہ و ممسک،مقوی اعصاب،دافع امراض بلغمی، مصفی خون، دافع حمیات کہنہ۔بد ہضمی کو دور کرتی ہے۔
استعمال : شنگرف کو مصفاء ، مدبر یا کشتہ کی شکل میں استعمال کرنا چاہیئے۔
شنگرف کو قابض اور مجفف ہونے کی وجہ سےمراہم میں شامل کرکے تحضیف قروح کے لئے اور قروح کے سیلان کے سیلان خون کو روکنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔اور اورام باردہ
کی تحلیل کے لئے ضماد کرتے ہیں ۔آتشک اور قروح خبیثہ میں اس کی دھونی دیتے ہیں۔ اس کا کشتہ بنا کر ضعف باہ ،سرعت انزال،لقوہ و فالج،وجع مفاصل ،نزلہ زکام ،ضیق النفس
بلغمی،آتشک و جذام وغیرہ اور پرانے بخاروں میں استعمال کراتے ہیں۔
نفع خاص : قاطع نزف الدم ومدمل زخم . بدل: شاذنج مغسول
مضر : خناق کرب اور خفقان پیدا کرتا ہے۔
مصلح : دیسی گھی ،دودھ ،لعابیات،طباشیر، آب لیموں اور آب پیاز ہیں۔
تریاق : رداڑی یا راڑی ، یہ گندم کے ساتھ اگتا ہے ۔پنجابی زبان میں اس کو راڑی
یا رداڑی کہتے ہیں۔
مقدار خوراک : ایک چاول سے دو چاول تک ہمراہ دودھ اورگھی
1 Comments
Lajawab and best
ReplyDeleteThanks for Visit