پھٹی ایڑیاں Cracked Heels - Heel Fissure

 Cracked Heels  - Heel Fissures - پھٹی ایڑیاں 

ایڑیوں کا پھٹنا ایک عام مسئلہ ہے جس میں ایڑیوں کی جلد خشک ہو کر سخت ہو جاتی ہے اور اس میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔ یہ ایک تکلیف دہ صورتحال ہو سکتی ہے، اور بعض اوقات ان دراڑوں سے خون بھی نکل سکتا ہے، جس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Cracked Heels  - Heel Fissures - پھٹی ایڑیاں


علامات

ایڑیوں کے پھٹنے کی کچھ عام علامات درج ذیل ہیں:

  • خشک اور کھردری جلد: ایڑیوں پر جلد خشک، کھردری اور بے رونق ہو جاتی ہے۔
  • سخت جلد: جلد کی اوپری تہہ سخت ہو جاتی ہے، جسے کالوس (callus) بھی کہتے ہیں۔
  • دراڑیں: جلد میں چھوٹی یا گہری دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔
  • درد اور تکلیف: چلنے پھرنے میں درد محسوس ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب دراڑیں گہری ہوں۔
  • خون بہنا: گہری دراڑوں سے خون بھی نکل سکتا ہے۔
  • سوجن اور لالی: اگر انفیکشن ہو جائے تو ایڑیاں سوج سکتی ہیں اور ان میں لالی آ سکتی ہے۔
  • خارش: بعض اوقات ایڑیوں میں خارش بھی ہو سکتی ہے۔

وجوہات

ایڑیوں کے پھٹنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:

  • خشک جلد: جلد میں نمی کی کمی ایڑیوں کے پھٹنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
  • معدہ کے امراض : معدہ کے کچھ امراض میں بھی ایڑیاں پھٹتی ہیں ۔
  • پانی کی کمی: جسم میں پانی کی مناسب مقدار نہ ہونا بھی جلد کو خشک کر سکتا ہے۔
  • گرم پانی کا زیادہ استعمال: زیادہ گرم پانی سے نہانے یا پاؤں دھونے سے جلد کی قدرتی نمی کم ہو جاتی ہے۔
  • موزوں کا استعمال نہ کرنا: ننگے پاؤں پھرنے یا موزوں کا استعمال نہ کرنے سے ایڑیوں پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ خشک ہو کر پھٹ جاتی ہیں۔
  • نامناسب جوتے: کھلے جوتے، خاص طور پر پیچھے سے کھلے سینڈل یا چپلیں، ایڑیوں پر دباؤ بڑھاتی ہیں اور انہیں خشک کر سکتی ہیں۔
  • موٹاپا: جسمانی وزن زیادہ ہونے سے ایڑیوں پر اضافی دباؤ پڑتا ہے، جس سے ان کے پھٹنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
  • طبی حالتیں: کچھ طبی حالتیں بھی ایڑیوں کے پھٹنے کا سبب بن سکتی ہیں، جیسے:
    • ذیابیطس: ذیابیطس کے مریضوں میں اعصابی نقصان کی وجہ سے جلد خشک ہو سکتی ہے۔
    • تھائیرائیڈ کے مسائل: ہائپوتھائیرائیڈزم (thyroid) کی وجہ سے جلد خشک اور کھردری ہو سکتی ہے۔
    • ایگزیما یا سوریاسس: جلد کی یہ بیماریاں بھی ایڑیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
    • فنگل انفیکشن: پاؤں میں فنگل انفیکشن بھی جلد کو خشک اور پھٹا ہوا بنا سکتا ہے۔
  • عمر: بڑھتی عمر کے ساتھ جلد کی لچک کم ہو جاتی ہے اور وہ خشک ہو کر پھٹ سکتی ہے۔
  • طویل عرصے تک کھڑا رہنا: ایسے کام جہاں زیادہ دیر تک کھڑا رہنا پڑے، ایڑیوں پر دباؤ بڑھاتے ہیں۔
  • غذائی اجزاء کی کمی: وٹامن، خاص طور پر وٹامن E، C، اور اومیگا-3 فیٹی ایسڈز کی کمی بھی جلد کو خشک کر سکتی ہے۔

کس موسم میں اور کیوں؟

Cracked Heels  - Heel Fissures - پھٹی ایڑیاں


ایڑیاں کسی بھی موسم میں پھٹ سکتی ہیں، لیکن سردیوں کا موسم اس کے لیے سب سے زیادہ سازگار ہوتا ہے:

  • سردیوں میں: سردیوں میں ہوا میں نمی کی کمی ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے جلد زیادہ خشک ہوتی ہے۔ خشک ہوایا ہیٹر کا استعمال اور کم پانی پینے کی عادت اس مسئلے کو بڑھا دیتی ہے۔ جلد کی قدرتی نمی تیزی سے ختم ہوتی ہے۔ اور ایڑیوں پر دباؤ پڑنے سے وہ پھٹ جاتی ہیں۔

گرمیوں میں بھی ایڑیاں پھٹ سکتی ہیں۔ خاص طور پر اگر ننگے پاؤں زیادہ چلا جائےیا دھوپ میں جلد کی نمی کم ہویا سینڈل اور چپلوں کا زیادہ استعمال کیا جائے۔ اس کے علاوہ اوپر بتائے گئے کسی بھی مرض کی وجہ سے بھی پھٹ سکتی ہیں ۔


 علاج:

ایڑیوں کے پھٹنے کا علاج وجوہات پر منحصر ہے۔ لیکن عام طور پر شنگرف ہربل ایکس دواخانہ پر درج ذیل طریقے اپنائے جاتے ہیں۔

گھریلو نسخے اور عمومی احتیاطی تدابیر

  • پاؤں کو نم رکھیں: دن میں دو سے تین بار موئسچرائزر لگائیں۔ خاص طور پر نہانے کے بعد۔ ویزلین (Vaseline) یا پیٹرولیم جیلی بہت مؤثر ہے۔
  • گرم پانی میں بھگوئیں: ایک ٹب میں نیم گرم پانی لیں۔ اس میں تھوڑا سا نمک یا کوئی مائلڈ شیمپو ڈالیں۔ پاؤں کو 15-20 منٹ تک بھگوئیں۔ پھر کسی سخت چیز (پمس سٹون یا فٹ فائل) سے ایڑیوں کی مردہ جلد کو آہستہ آہستہ رگڑ کر ہٹا دیں۔
  • رات کو موئسچرائز کریں: رات کو سونے سے پہلے ایڑیوں پر اچھی طرح موئسچرائزر یا کوئی بھی تیل (ناریل کا تیل یازیتون کا تیل) لگائیں اور پھر سوتی موزے پہن لیں۔
  • مناسب جوتے پہنیں: ایسے جوتے پہنیں جو ایڑیوں کو مکمل طور پر ڈھانپیں۔ پیچھے سے بند جوتے بہتر ہوتے ہیں۔
  • پانی زیادہ پیئیں: جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں تاکہ جلد اندر سے ہائیڈریٹ رہے۔
  • متوازن غذا: وٹامن اور معدنیات سے بھرپور غذا کھائیں۔خاص طور پر وٹامن E اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز۔

2طب یونانی میں علاج

طب یونانی میں ایڑیوں کے پھٹنے کو "تشقق القدم" کہا جاتا ہے۔ اس کا علاج عموماً جلد کو نرم کرنے اور خشکی کو دور کرنے پر مبنی ہوتا ہے۔

  • روغن بادام شیریں (Sweet Almond Oil): یہ جلد کو نرم کرتا ہے اور نمی فراہم کرتا ہے۔ رات کو سونے سے پہلے لگائیں۔
  • روغن زیتون (Olive Oil): اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے اور جلد کو ہائیڈریٹ کرتا ہے۔
  • موم (Beeswax): موم کو مختلف تیلوں (جیسے سرسوں کا تیل یا زیتون کا تیل) کے ساتھ ملا کر ایک مرہم بنایا جاتا ہے جو ایڑیوں کو نرم کرتا ہے۔
  • سہاگہ (Borax): سہاگہ کو پیس کر پانی میں ملا کر ایڑیوں پر لگایا جاتا ہے۔ یہ جراثیم کش ہوتا ہے اور جلد کو صاف کرتا ہے۔
  • شہد (Honey): شہد اینٹی بیکٹیریل اور موئسچرائزنگ خصوصیات رکھتا ہے۔اسے براہ راست ایڑیوں پر لگایا جا سکتا ہے۔
  • پودینہ (Mint): پودینے کے پتوں کو پیس کر ایڑیوں پر لگانے سے ٹھنڈک ملتی ہے اور جلد نرم ہوتی ہے۔

یونانی ادویات کے نام (کچھ عام طور پر استعمال ہونے والی ادویات یا اجزاء):

  • مرہم کف پائی (Marham Kaff-e-Paa'i): یہ ایک عام یونانی مرہم ہے جو خاص طور پر پھٹی ایڑیوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ اس میں اکثر موم، تیل اور دیگر جڑی بوٹیاں شامل ہوتی ہیں۔
  • مرہم شفا (Marham Shifa): یہ بھی ایک مشہور مرہم ہے جو زخموں کو بھرنے اور جلد کو نرم کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
  • شنگرف دواخانہ کی ہیل بام کا نسخہ :   زنک اوکسائیڈ ۔ (ہارڈ ویئر والی دکانوں پر عام مل جاتی ہے )  20 گرام ۔ سہاگہ بریاں  10 گرام ۔ موم سفید 50 گرام ۔ست اجوائن 1 گرام ۔ست پودینہ آدھا گرام ۔ کافور 20  گرام  ان ادویات سے مرہم بنا کر مختلف جلدی امراض کے ساتھ ساتھ پھٹی ایڑیوں کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اور ایک ہفتہ میں ایڑھیاں درست ہو جاتی ہیں ۔

شنگرف دواخانہ کی ہیل بام کا نسخہ 

3۔طب نبوی میں علاج

طب نبوی میں براہ راست پھٹی ایڑیوں کے لیے کوئی خاص نسخہ نہیں ملتالیکن عمومی صحت اور صفائی کے اصولوں پر زور دیا جاتا ہے جو بالواسطہ طور پر جلد کی صحت کے لیے مفید ہیں۔

  • زیتون کا تیل: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زیتون کے تیل کو کھانے اور مالش کے لیے استعمال کرنے کی ترغیب دی ہے۔ زیتون کا تیل جلد کو نرم اور صحت مند رکھنے میں مددگار ہے۔
  • شہد: شہد کو شفا کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے، اور یہ جلد کی سوزش کم کرنے اور زخم بھرنے میں مددگار ہے۔ اسے براہ راست ایڑیوں پر بھی لگایا جا سکتا ہے۔
  • صفائی اور طہارت: پاؤں کی صفائی پر خصوصی توجہ دینا بھی ایڑیوں کے مسائل کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ وضو کے دوران پاؤں کو اچھی طرح دھونا اور خشک رکھنا شامل ہے۔

4. دیگر علاج اور گھریلو نسخے

  • وائٹ وینیگر اور گلیسرین: برابر مقدار میں گلیسرین اور سفید سرکہ ملا کر رات کو ایڑیوں پر لگائیں اور موزے پہن لیں۔
  • لیموں کا رس اور گلیسرین: لیموں کے رس میں گلیسرین ملا کر ایڑیوں پر لگانے سے خشکی دور ہوتی ہے اور جلد نرم ہوتی ہے۔
  • چاول کا آٹا، شہد اور سرکہ: چاول کا آٹا، شہد اور سرکہ ملا کر ایک گاڑھا پیسٹ بنائیں۔ اسے ایڑیوں پر لگا کر خشک ہونے دیں، پھر دھو لیں۔
  • ایلو ویرا: تازہ ایلو ویرا جیل کو ایڑیوں پر لگائیں، یہ جلد کو سکون دیتا ہے اور نمی فراہم کرتا ہے۔
  • نیم کا تیل: نیم کا تیل جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے اور انفیکشن کو روکنے میں مددگار ہے۔ اسے کسی کیریئر آئل (جیسے ناریل کا تیل) کے ساتھ ملا کر لگائیں۔

اگر ایڑیاں شدید پھٹی ہوئی ہوں ۔ان سے خون نکل رہا ہو یا انفیکشن کے آثار ہوں تو طبیب یا حکیم  سے
 رجوع کرنا ضروری ہے۔خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کو فوری طبی امداد حاصل کرنی چاہیے۔

حکیم  مہر غلام یٰسین آرائیں ۔  شنگرف ہربل ایس دواخانہ کہروڑ پکا 

 



Post a Comment

0 Comments